GHAFOOR O RAHEEM RAB

 اکثر ہمارے سوالوں کا جواب اللہ دیتا ہے.. " دنیا تو دھوکے کا سامان ہے"
جب اپنے سارے چھوڑ جائیں تب بھی الله ساتھ ہوتا ہے.. لیکن انسان بہت ناشکرا ہے اکثر انسان اللہ کا نہیں ہوتا.. لیکن کبھی انسان ماضی سے سبق سیکھ کر مکمل الله کا ہو جاتا ہے پھر موت تو یاد رہتی ہے لیکن ڈر نہیں ہوتا بلکہ اللہ سے ملاقات کا شوق ہوتا ہے.. پھر ایسے لوگ اللہ کے خاص چنے ہوئے ہوتے ہیں پھراللہ ان کی خاص تربیت کرتا ہے پھر ایسے لوگ اللہ کے دوست بن جاتے ہیں...
اللہ کا دوست ہونا ایک فخر کی بات ہے الله خود فرماتا ہے کہ یہ میرا خاص بندہ ہے.. پھر جب اللہ اپنے بندے کے ساتھ ہو جائے تو دنیا کے لوگ جومرضی کریں کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے ( نعبدو روٹ ورڈ عبد ).. الله کے خاص بندوں کو ویسے ہی دنیا کی فکر نہیں رہتی کہ یہ دنیا که لوگ اس کے بارے میں کیا گمان رکھتے فکر ہوتی تو یہ کہ میرارب میرے بارے میں کیا سوچے گا پھر ایسا بندہ خاص مقام تک پہنچ جاتا ہے بس یہ سوچتا
" و تعزمن تشاء وتذل من تشاء
اللہ جس کو چاہے عزت دیتا ہے اللہ جس کو چاہے ذلیل کرتا ہے"
ہوکے گناہوں سے شرمندہ کبھی اپنے رب کے پاس توں جا تو سہی..
وہ کر دے گا معاف توں اشک بہا تو سہی..
رہے گی چاندنی تیری قبر میں بھی..
تو اس کے ساتھ دل لگا تو سہی..
نہ رہے گا تو محتاج کبھی کسی کا
کیا ہے جو عہد اللہ سے وہ نبھا تو سہی..

~hania ahmer

وہ غفور رحیم ہے وہ سنتا ہے دعا ہر کسی کی
ندامت کی حالت میں ہاتھ اٹھا تو سہی..


Comments

Popular posts from this blog

RABBI ALLAH

RAAT OR ANDHERA

Taufeeq