رمضان

 شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الۡقُرۡاٰنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الۡہُدٰی وَ الۡفُرۡقَانِ ۚ فَمَنۡ شَہِدَ مِنۡکُمُ الشَّہۡرَ فَلۡیَصُمۡہُ ؕ وَ مَنۡ کَانَ مَرِیۡضًا اَوۡ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنۡ اَیَّامٍ اُخَرَ ؕ یُرِیۡدُ اللّٰہُ بِکُمُ الۡیُسۡرَ وَ لَا یُرِیۡدُ بِکُمُ الۡعُسۡرَ ۫ وَ لِتُکۡمِلُوا الۡعِدَّۃَ وَ لِتُکَبِّرُوا اللّٰہَ عَلٰی مَا ہَدٰىکُمۡ وَ لَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَ ۱۸۵

اہ رمضان وہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا جو لوگوں کو ہدایت کرنے والا ہے اور جس میں ہدایت کی حق وباطل کی تمیز کی نشانیاں ہیں تم میں سے جو شخص اس مہینے کو پائے اُسے روزہ رکھنا چاہے ہاں جو بیمار ہو یا مسافر ہو اُسے دوسرے دنوں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے اللہ تعالٰی کا ارادہ تمہارے ساتھ آسانی کا ہے سختی کا نہیں وہ چاہتا ہے تم گنتی پوری کرلو اور اللہ تعالٰی کی دی ہوئی ہدایت پر اس طرح کی بڑائیاں بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو ۔ (2:185)
روزه ڈھال ہے اگر انسان روزے سے ہو اور اس کا نفس اسکو برائی پر اکسائے چاہے وہ برائی دن یا رات میں ہو تو وہ یہ سوچ کر چھوڑ دیتا ہے کہ میں روزے رکھ رہا ہوں تو اس طرح وہ بہت سے تنہائی کے گناہوں سے پچا رہتا ہے.. رمضان آتے ہی بہت سے لوگ گانے.. ٹک ٹاک.. فلمیں.. ڈراموں سے دور ہوجاتے ہیں خود کو ان چھپی ہوئی برائیوں سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں..
روزے میں انسان اخلاقی برائیوں سے بھی خود کو بچاتا ہے حسد, کینہ, بغض٫ غيبت... زنا وغیرہ کا سوچتا بھی نہیں ہے..
سب سے زیادہ گناه کرنے والی دو چیزیں ہیں ایک زبان اور دوسری شرم گاہ.. روزه سے ہوتے ہوئے زبان پر انسان کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ کہیں کوئی گناہ کی بات منہ سے نہ نکل جائے
انسان کو چار چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے کھانا , پینا ,سونا اور تعلقات ..روزہ ہوتے ہوئے جب انسان زبان کے گناہوں سے بچتا ہے اور اپنے تعلقات کو کم کر دیتا ہے خاص طور پر جب عورتیں غيبت سے بچتی ہیں تو وه اپنے اوپر دوزخ کے دروازے بند کرلیتی ہیں روزہ حلال چیزوں سے بھی روکتا ہے جیسے کھانا پینا سونا وغيره تو پھر انسان حرام کاموں کا کیوں سوچے روزے کی حالت میں تقوی بڑھ جاتا ہے روزے کی حالت میں کوئی لڑائی کرے روزه دار کہے...
إِنِّي صَائِمٌ , إِنِّي صَائِمٌ
(میں روزے سے ہوں)
یہ الفاظ دو دفعہ کہ دینا کافی ہے.. الله تعالٰی نے فرمایا ہے! روزه میرے لیے ہے اور اس کا اجر دینے والا میں ہوں.. روزہ الله کے لیے ہے کیونکہ اس لمحے انسان تقوی کے بہت اونچے درجے پر ہوتا ہے کھانا پینا ہوتے انسان صبر کرتا ہے چوری چھپے کھاتا نہیں برائیوں سے بچتا ہے کیونکہ مومن یقین رکھتا ہے اللہ دیکھ رہا ہے ہمارا اجر الله کے پاس ہے
الله نے خود فرمایا روزه دار کا اجر میرے پاس ہے جب انسان قیامت کے دن اپنا اجر دیکھے گا وہ خوش ہو جائے گا..
رمضان میں زیاده سے زیاده نیکیوں کی دوڑ لگانی چاہیے کیونکہ رمضان میں عام نیکی کا اجر بھی دس گناہ ہو جاتا ہے روزے دار کی دعا رد نہیں ہوتی سحری اور افطاری کے وقت دعا قبول ہوتی ہے.. روزہ اللہ کےقرب کا ذریعہ ہے.. الحمد لله
اَلتَّآئِبُوۡنَ الۡعٰبِدُوۡنَ الۡحٰمِدُوۡنَ السَّآئِحُوۡنَ الرّٰکِعُوۡنَ السّٰجِدُوۡنَ الۡاٰمِرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ النَّاہُوۡنَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ وَ الۡحٰفِظُوۡنَ لِحُدُوۡدِ اللّٰہِ ؕ وَ بَشِّرِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۱۱۲
وہ ایسے ہیں جو توبہ کرنے والے عبادت کرنے والے ، حمد کرنے والے روزہ رکھنے والے ( یا راہ حق میں سفر کرنے والے ) رکوع اور سجدہ کرنے والے نیک باتوں کی تعلیم کرنے والے اور بری باتوں سے باز رکھنے والے اور اللہ کی حدوں کا خیال رکھنے والے اور ایسے مومنین کو آپ خوشخبری سنا دیجئے ۔ (9:112)
Hadees
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الصِّيَامُ جُنَّةٌ ، فَلَا يَرْفُثْ ، وَلَا يَجْهَلْ ، وَإِنِ امْرُؤٌ قَاتَلَهُ أَوْ شَاتَمَهُ ، فَلْيَقُلْ : إِنِّي صَائِمٌ مَرَّتَيْنِ ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ تَعَالَى مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ ، يَتْرُكُ طَعَامَهُ ، وَشَرَابَهُ ، وَشَهْوَتَهُ مِنْ أَجْلِي الصِّيَامُ لِي ، وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ دوزخ سے بچنے کے لیے ایک ڈھال ہے اس لیے ( روزہ دار ) نہ فحش باتیں کرے اور نہ جہالت کی باتیں اور اگر کوئی شخص اس سے لڑے یا اسے گالی دے تو اس کا جواب صرف یہ ہونا چاہئے کہ میں روزہ دار ہوں، ( یہ الفاظ ) دو مرتبہ ( کہہ دے ) اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ اور پاکیزہ ہے، ( اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ) بندہ اپنا کھانا پینا اور اپنی شہوت میرے لیے چھوڑ دیتا ہے، روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا ہی بدلہ دوں گا اور ( دوسری ) نیکیوں کا ثواب بھی اصل نیکی کے دس گنا ہوتا ہے۔
ہانیہ احمر

Comments

Popular posts from this blog

RABBI ALLAH

RAAT OR ANDHERA

Taufeeq